Juma ki Fazilat Quran or Hadith ki roshni mein - جمعہ نماز کی اہمیت اور فضیلت


نمازجمعہ کی اہمیت اور فضیلت قرآن اور احدیث کی روشنی میں

نماز جمعہ کے بارے میں قرآن مجید میں اللہ تعالی فرماتے ہیں۔ سورة جمعہ- آیات نمبر 9 سے 11۔


 سورة الجمعة ۔آیات نمبر 09
اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! جمعہ کے دن نماز کی اذان دی جائے تو تم اللہ کے ذکر کی طرف دوڑ پڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو یہ تمہارے حق میں بہت ہی بہتر ہے اگر تم جانتے ہو ۔

(تفسیر۔( مفتی تقی عثمانی صاحب 
جمعہ کی پہلی اذان کے بعد جمعہ کی تیاری کے سوا کوئی اور کام جائز نہیں، نیز جب تک نمازِ جمعہ ختم نہ ہوجائے خرید وفروخت کا کوئی معاملہ جائز نہیں ہے، اللہ کے ذکر سے مراد جمعہ کا خطبہ اور نماز ہے۔


سورة الجمعة ۔آیات نمبر 10
پھر جب نماز ہو چکے تو زمین میں پھیل جاؤ اور اللہ کا فضل تلاش کرو اور بکثرت اللہ کا ذکر کیا کرو تاکہ تم فلاح پالو ۔

(تفسیر۔( مفتی تقی عثمانی صاحب 
 جیسا کہ بارہا گزرچکا ہے، اللہ کا فضل تلاش کرنا قرآنِ کریم کی اصطلاح میں تجارت وغیرہ کے ذریعے روزگار حاصل کرنے کو کہا جاتا ہے، لہٰذا مطلب یہ ہے کہ خرید وفروخت پر جو پابندی اذان کے بعد عائد ہوئی تھی، جمعہ کی نماز ختم ہونے کے بعد وہ اٹھ جاتی ہے اور خرید وفروخت جائز ہوجاتی ہے۔

سورة الجمعة ۔آیات نمبر 11
اور جب کوئی سودا بکتا دیکھیں یا کوئی تماشا نظر آجائے تو اس کی طرف دوڑ جاتے ہیں اور آپ کو کھڑا ہی چھوڑ دیتے ہیں آپ کہہ دیجئے کہ اللہ کے پاس جو ہے وہ کھیل اور تجارت سے بہتر ہے اور اللہ تعالٰی بہترین روزی رساں ہے ۔

(تفسیر۔( مفتی تقی عثمانی صاحب 
 حافظ ابن کثیرؒ نے فرمایا ہے کہ شروع میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کی نماز کے بعد خطبہ دیا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ جب جمعہ کی نماز ختم ہوچکی تھی، اور آپ خطبہ دے رہے تھے تو ایک قافلہ کچھ سامان لے کر آیا، اور ڈھول بجاکر اُس کے آنے کا اعلان بھی کیا جارہا تھا۔ اُس وقت مدینہ منوَّرہ میں کھانے پینے کی چیزوں کی کمی تھی، اس لئے صحابہ کی ایک بڑی تعداد خطبہ چھوڑ کر اُس قافلے کی طرف نکل گئی، اور تھوڑے سے اَفراد مسجد میں رہ گئے۔ اس آیت میں اس طرح جانے والوں کو تنبیہ کی گئی ہے کہ خطبہ چھوڑ کر جانا جائز نہیں تھا، اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جمعہ کی صرف نماز ہی فرض نہیں ہے، بلکہ خطبہ سننا بھی واجب ہے۔

نمازجمعہ کی اہمیت احادیث کی روشنی میں


صحیح البخاری ۔ 936
 ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے ، اتنے میں غلہ لادے ہوئے ایک تجارتی قافلہ ادھر سے گزرا ۔ لوگ خطبہ چھوڑ کر ادھر چل دیئے ۔ نبی کریم ﷺ کے ساتھ کل بارہ آدمی رہ گئے ۔ اس وقت سورۃ جمعہ کی یہ آیت اتری ۔ ترجمہ ” اور جب یہ لوگ تجارت اور کھیل دیکھتے ہیں تو اس طرف دوڑ پڑتے ہیں اور آپ کو کھڑا چھوڑ دیتے ہیں ۔

صحیح مسلم۔ 488
 نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے بہتر دن جس میں سورج نکلا، جمعہ کا دن ہے، اسی دن آدم کو پیدا کیا گیا، اسی دن انہیں جنت میں داخل کیا گیا، اسی دن انہیں جنت سے نکالا گیا، اور قیامت بھی اسی دن قائم ہو گی“ ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں ابولبابہ، سلمان، ابوذر، سعد بن عبادہ اور اوس بن اوس رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ 

صحیح البخاری ۔ 881
 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کر کے نماز پڑھنے جائے تو گویا اس نے ایک اونٹ کی قربانی دی ( اگر اول وقت مسجد میں پہنچا ) اور اگر بعد میں گیا تو گویا ایک گائے کی قربانی دی اور جو تیسرے نمبر پر گیا تو گویا اس نے ایک سینگ والے مینڈھے کی قربانی دی ۔ اور جو کوئی چوتھے نمبر پر گیا تو اس نے گویا ایک مرغی کی قربانی دی اور جو کوئی پانچویں نمبر پر گیا اس نے گویا انڈا اللہ کی راہ میں دیا ۔ لیکن جب امام خطبہ کے لیے باہر آ جاتا ہے تو ملائکہ خطبہ سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں ۔

صحیح البخاری۔ 883
 نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے اور خوب اچھی طرح سے پاکی حاصل کرے اور تیل استعمال کرے یا گھر میں جو خوشبو میسر ہو استعمال کرے پھر نماز جمعہ کے لیے نکلے اور مسجد میں پہنچ کر دو آدمیوں کے درمیان نہ گھسے ، پھر جتنی ہو سکے نفل نماز پڑھے اور جب امام خطبہ شروع کرے تو خاموش سنتا رہے تو اس کے اس جمعہ سے لے کر دوسرے جمعہ تک سارے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں ۔

 صحیح البخاری ۔ 1957
 حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جمعے کے دن ہر بالغ شخص پر غسل کرنا واجب ہے ۔

Post a Comment

0 Comments