قرآن مجید میں اللہ سبحان و تعالٰی مختلف جگہ پر ارشاد فرماتے ہیں کہ
پہلا گواہ: جس جگہ بندے نے گناہ کیا ہو گا،وہ جگہ وہ زمین کا ٹکرا قیامت کے دن اس کے خلاف گواہی دے گا۔۔(سورۃ الزلزال آیت نمبر(5،6)
دوسرا گواہ: وہ دن بھی گواہی دے گا جس دن بندے نے گناہ کیا ہو گا۔(سورۃالبروج آیت نمبر 3)
تیسرا گواہ:قیامت کے دن ان کی زبان گواہی دے گی۔(سورۃ النور آیت نمبر 24)
چوتھا گواہ: انسان کے جسم کے باقی اعضاء ہاتھ پاؤں یہ بھی گواہی دیں گے۔(سورۃ یٰسین آیت نمبر 25)
پانچواں گواہ: دو فرشتے جو تم پر نگران مقرر ہیں جو معزز ہیں،لکھنے والے ہیں جو کچھ تم کرتے ہو وہ جانتے ہیں۔(سورۃ الانفطار آیت نمبر12)
چھٹا گواہ: وہ نامہ اعمال جو فرشتے لکھ رہے ہیں تو زبان بھی گواہی دے گی اور نامہ اعمال بھی دیکھائے جائیں گے۔(سورۃ الکہف :آیت نمبر 49)
ساتواں گواہ: آپ ﷺ بھی گواہ ہوں گے، اللہ رب العزت آپ ﷺ سے بھی گواہی مانگیں گے۔(سورۃ النساء آیت نمبر 41)
آٹھواں گواہ: اللہ رب العزت قرآن میں فرماتے ہیں،جو تم گناہ کرتے ہو،ہم قیامت کے دن اس پر گواہ ہوں گے۔(سورۃ یونس آیت نمبر 61)
اے اللہ ہم اپنے صغیرہ کبیرہ سبھی گناہوں-خطاؤں- نافرمانیوں کی معافی مانگتے ہیں
.یا اللہ رب العزت ہم اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں ہماری توبہ قبول فرما
یا اللہ ہم گناہگار ہیں- سیاہ کار ہیں- بدکار ہیں تیرے احکام کے نافرمان ہیں،ناشُکرے ہیں لیکن میرے معبود تیرے نام لیوا بندے ہیں- تیری توحید کی گواہی دیتے ہیں
یا اللہ رب العزت تیرا عذاب بہت سخت ہے ہم میں اتنی طاقت نہیں کہ اسے برداشت کر سکیں۔
یا اللہ رب العزت اگر تو معاف نہیں کرے گا تو ہم ذلیل ہو کر رہ جائیں گے۔
یا اللہ رب العزت ہمیں عذاب قبر سے محفوظ رکھ ۔
یا اللہ رب العزت ہمیں جہنم کی آگ سے بچا۔
یا اللہ رب العزت ہمارے گناہوں کو بخش دے- ہمیں نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرما۔ آمین
1 Comments
Thank You, Informative
ReplyDeleteThank You, Informative